مشمولات

Tuesday, 22 July 2025

ووٹر لسٹ جامع نظر ثانی مہم : نام ہٹانے کی نئی ترکیب

ہوشیار ، خبر دار رہئے!!

ووٹر لسٹ نظر ثانی مہم میں اصل اب امتحان شروع ہونے والا ہے۔

احتشام الحق

بہار اسمبلی انتخاب سے قبل الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے جاری ہدایت کے مطابق بہار میں چل رہا ووٹر لسٹ کی نظر ثانی  کا کام تقریبا مکمل ہوچکا ہے۔ بی ایل او (بوتھ لیول افسر) اور محکمہ کی جانب سے متعین ان کے رضاکاروں کی مدد سے ہر بوتھ کے ہر ووٹر کی انفرادی تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیو آر کوڈ والا فرد شماری (enumeration) فارم آن لائن یا آف لائن کاغذ کے ساتھ یا بغیر کاغذ کے داخل کیا جاچکا ہے۔ اب اس میں ایک نئی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور اصل امتحان اب شروع ہونے والا ہے۔ باوثوق ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق جس بوتھ کے لیے 95 فیصد فارم داخل کر دئیے گئے ہیں، ان کے بی ایل او پر ان کے اعلی حکام کی جانب سے زبانی طور پر سختی کی جا رہی ہے کہ ان کے بوتھ پر اتنے فارم کیسے داخل کر دئیے گئے۔ خبر ہے کہ کئی اضلاع میں اس کی وجہ سے چند بی ایل او کو کارروائی کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ اس لیے اب بہت سے ووٹروں کا نام کاٹنے کی تیاری کی جا رہی ہے اور اس کے لیے مختلف حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ مثلا:  ایک معلوم کیس میں بی ایل او کی جانب سے  فزیکل اپیئرنس کی بات کہی گئی ۔ جب ان سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کو فلاں ذمہ دار  نے کہا ہے۔ پتہ  کرنے پر معلوم ہوا کہ  فلاں ذمہ دار کی حیثیت ایک اہلکار سے زیادہ نہیں ہے۔  گویا اسی طرح اور بھی دوسرے حربے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ ایسے میں سبھی ووٹر بالخصوص با شعور افراد کو ہوشیار اور خبر دار رہنے کی ضرورت ہے۔ اگر ایسی کوئی بات کہی جاتی ہے یا کسی کاغذ کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو ووٹر کی جانب سے تحریری حکم نامے یا ہدایت نامے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ یا پھر متعلقہ افسر مثلا بی ڈی او یا ڈی ایم کو بذریعہ میل یا دستی طور پر شکایت بھی درج کرانی چاہیے۔ اس کام لیے اس علاقہ کے پڑھے لکھے افراد کو سرگرم ہونا ہوگا۔ معلوم ہونا چاہیے کہ ووٹر لسٹ سے نام اسی صورت میں کا ٹا جاسکتا ہے کہ کوئی آدمی مر گیا ہو یا کسی اور جگہ منتقل ہو کر وہاں کا ووٹر ہوگیا ہو یا کسی دوسرے ملک کی شہریت اختیار کر لی ہو، یا کسی کے نام کا دو جگہ اندراج ہو۔ دوہرے اندراج کی صورت ایک ہی بوتھ پر بھی ہوسکتی ہے اور ملک کے کسی بھی دیگر بوتھ کے ووٹر لسٹ میں نام ہونے کی صورت میں ہوسکتی ہے۔  اگر کسی کا نام ۱۸ سال کی عمر سے قبل ووٹر لسٹ میں کسی طرح بھی درج ہوگیا ہے تو ایسی صورت میں بھی ووٹر لسٹ میں اس کا نام رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یہ نظر ثانی مہم بھی اسی نام پر ہے کہ کسی نا اہل ووٹر کا نام فرضی طور پر ووٹر لسٹ میں نہ رہے اور کسی اہل شہری کا نام ووٹر لسٹ سے بے جا طور پر کٹے بھی نہیں۔ ایماندارانہ جمہوریت کا تقاضا بھی یہی ہے۔ لیکن اصل مقصد اس کے پیچھے کچھ اور کارفرما ہے جس کو ہر کوئی محسوس کر رہا ہے اور ا س کا تجربہ دیگر ریاست کے انتخاب میں اس سے قبل  کیا بھی جا چکا ہے۔ دوسری جگہوں کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر ہم اس کے پیچھے کی منفی ذہنیت  کو ناکام یا اس کے برے اثرات کو کم کرسکتے ہیں۔

نظر ثانی مہم کے تحت کسی ووٹر کا نام مذکورہ صورتوں میں کاٹنے سے قبل ہر بی ایل او کو اپنے بوتھ کے بی ایل اے (بلاک لیول ایجنٹ) کے ساتھ میٹنگ کرنا ہے جس میں ان سے فوت شدہ ووٹر، مستقل طور سے دوسری جگہ منتقل ہو کر وہاں کا ووٹر ہو جانے یا کسی ووٹر کا نام دو جگہ پر درج ہونے  وغیرہ کی تصدیق کرلینا لازمی ہے۔ اس کے لیے ضلع الیکشن کمیشن افسر کی جانب سے ہدایتیں بھی جاری کی گئی ہیں۔ لہذا ہمیں اپنے بی ایل اے سے رابطہ رکھنا چاہیے اور انہیں یہ تاکید کرنی چاہیے کہ کسی اہل ووٹر کا نام ووٹر لسٹ سے کٹنے نہ پائے۔ واضح رہے کہ ہر بوتھ کے لیے سرگرم اور فعال سیاسی پارٹیوں نے مقامی سرکردہ افراد میں سے کسی کو بی ایل اے (بلاک لیول ایجنٹ) نامزد کر رکھا ہے۔ ہم ذرا سی تفتیش اور بی ایل او (BLO) کی مدد سے یہ جان سکتے ہیں کہ ہمارے بوتھ پر کون کس پارٹی کا بی ایل اے (BLA) نامزد ہے۔ دوسرا ضروری کام یہ ہے کہ ہر بوتھ کے سرکردہ افراد کو چاہیے کہ وہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر سے اپنے اپنے بوتھ کا 2025 کا فائنل ووٹر لسٹ ڈاؤن لوڈ کر کے موبائل میں یا پرنٹ کرا کر رکھ لیں۔ سیاسی طور پر سرگرم افراد اس کی تصدیق بھی کریں کہ اب تک کتنے اہل افراد نے نظر ثانی مہم کے لیے فارم داخل نہیں کیا ہے۔ اگر نہیں داخل کیا ہے اور وہ وہاں کے لیے اہل ہے تو ان کا فارم داخل کرائیں۔ بی ایل اے سے رابطہ کر کے اس کی تصدیق کی جاسکتی ہے کہ کسی بوتھ پر کام مکمل ہونے کے بعد بی ایل او کے ذریعہ کتنے لوگوں کا نام کاٹنے کی سفارش کی گئی ہے اور وہ کون لوگ ہیں جن کا نام کاٹا جا رہا ہے اور اس کا جائز سبب کیا ہے؟

معلوم رہے کہ یکم اگست 2025 کو نیا ووٹر لسٹ جاری ہونا ہے۔ لسٹ جاری ہوتے ہی دوبارہ ڈاؤن لوڈ کرکے تصدیق کریں کہ کسی اہل ووٹر کا نام تو نہیں کٹا ہے۔ اگر کٹتا ہے تو پھر اعتراض عائد کریں۔ اس درمیان ایک کام یہ بھی ہے کہ جن لوگوں کے پاس کاغذات کی کمی ہوسکتی ہے سیاسی طور پر متحرک افراد ان کے کاغذات تیار کروانے کی کوشش بھی کریں۔

جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا کہ قاعدے کے مطابق دوسری جگہ مستقل طور سے رہائش پذیر اور وہاں کا ووٹر ہو جانے والوں اور اسی طرح دو جگہ نام ہونے پر یا فوت ہو جانے پر نام کو حذف کیا جانا ہے۔ اگر ایسی کوئی حالت ہے تو خود ہی نام کاٹنے کا فارم داخل کر کے شفاف انتخاب کے انعقاد میں انتظامیہ کی مدد کریں۔ 

No comments: